وفا کا شوق یہ کس انتہا میں لے آیا
وفا کا شوق یہ کس انتہا میں لے آیا
کچھ اور داغ میں اپنی قبا میں لے آیا
مرے مزاج مرے حوصلے کی بات نہ کر
میں خود چراغ جلا کر ہوا میں لے آیا
دھنک لباس گھٹا زلف دھوپ دھوپ بدن
تمہارا ملنا مجھے کس فضا میں لے آیا
وہ ایک اشک جسے رائیگاں سمجھتے تھے
قبولیت کا شرف وہ دعا میں لے آیا
فلک کو چھوڑ کے ہم در بدر نہ تھے شہبازؔ
زمیں سے ٹوٹنا ہم کو خلا میں لے آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.