وفا کے جرم میں اکثر پکارے جاتے ہیں
وفا کے جرم میں اکثر پکارے جاتے ہیں
ہم اہل عشق محبت میں مارے جاتے ہیں
ہماری لاش تو گرتی ہے جنگ لڑتے ہوئے
مگر جو پیٹھ پہ برچھے اتارے جاتے ہیں
عمامہ سجتا ہے آخر امیر شہر کے سر
ہمارے جیسے عقیدت میں وارے جاتے ہیں
میں روک سکتا نہیں خاک کو بکھرنے سے
سمندروں کی طرف چل کے دھارے جاتے ہیں
بھلے ہو کار محبت یا کار دنیا زبیرؔ
ہمارے ساتھ ہمیشہ خسارے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.