وفا کے یاد جس کو فن بہت ہیں
وفا کے یاد جس کو فن بہت ہیں
اسی کے دوست کم دشمن بہت ہیں
خدا را اپنے آنسو روک لیجے
برسنے کو ابھی ساون بہت ہیں
جہالت سرخ رو تعلیم رسوا
اندھیرے آج کل روشن بہت ہیں
جواں بیوہ گزارے زیست کیسے
کوئی رہبر نہیں رہزن بہت ہیں
جفا دھوکا حقارت ظلم نفرت
شرافت کے لئے یہ فن بہت ہیں
میں ہوں اس دور کا سقراط عامرؔ
زمانے میں مرے دشمن بہت ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.