وفا خلوص محبت کی روشنی کے چراغ
وفا خلوص محبت کی روشنی کے چراغ
ہمیشہ میں نے جلائے ہیں دوستی کے چراغ
یہ مت سمجھنا کے آسان کام ہوتا ہے
جگر کے خون سے جلتے ہیں زندگی کے چراغ
دلوں سے ہمت مرداں نکال دیتے ہیں
عجیب قسم کے ہوتے ہیں بزدلی کے چراغ
ہوئی جو عشق کی معراج ہو گیا معلوم
اٹھا کے مشکلیں جلتے ہیں عاشقی کے چراغ
سخن سرائی میں ہوتی نہیں مجھے دقت
مرے دماغ میں جلتے ہیں شاعری کے چراغ
کوئی کسی کی مدد کے لیے نہیں آتا
جلانے پڑتے ہیں از خود ہی زندگی کے چراغ
میں ایک عرصے سے رنج و الم کی قید میں ہوں
خدایا کر دے عطا مجھ کو اب خوشی کے چراغ
نہیں ہے خواہش جنت مجھے مرے مولیٰ
مری لحد میں جلا دینا بس علی کے چراغ
خدا سے ہوتی ہے قربت اسی لیے افضلؔ
ہوا کی تیزی سے ڈرتے نہیں ولی کے چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.