وفا کی لاج ہوں میں پیار کا سمندر ہوں
وفا کی لاج ہوں میں پیار کا سمندر ہوں
یہ تجھ سے کس نے کہا راستے کا پتھر ہوں
دلوں پہ جن کے شجاعت کا نقش ہے میری
وہ اعتراف کریں گے کہ میں سکندر ہوں
بہار ڈھونڈھتی پھرتی ہے جس کو عالم میں
اہالیان چمن میں وہی تو منظر ہوں
پڑا ہوا ہوں ابھی پتھروں کے بیچ مگر
مجھے بھی دیکھ زمانے کہ میں بھی گوہر ہوں
وہ آج ڈھونڈ رہا ہے ادھر ادھر مجھ کو
اسے خبر ہی نہیں میں زمیں کے اندر ہوں
یہ غم تو سوزؔ کا دامن پکڑ کے کہتا ہے
تو مجھ سے دور نہ جا میں ترا مقدر ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.