Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفا کی راہ میں دشواریاں بہت سی ہیں

نرمل ندیم

وفا کی راہ میں دشواریاں بہت سی ہیں

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    وفا کی راہ میں دشواریاں بہت سی ہیں

    مگر جنوں کی بھی تیاریاں بہت سی ہیں

    جلال اپنی محبت کا سب سے اونچا ہے

    بدن میں ایسے تو بیماریاں بہت سی ہیں

    ہمارے پاس فقط دل کا درد ہے لیکن

    تمہارے پاس تو عیاریاں بہت سی ہیں

    ہر ایک شخص کی فکریں جدا جدا ٹھہریں

    جہان عام میں خودداریاں بہت سی ہیں

    وفا کی ساری مثالیں گنا تو دوں لیکن

    وطن میں اپنے بھی غداریاں بہت سی ہیں

    دلوں میں پلتے ہوئے خواب جانتے ہی نہیں

    تباہ کرنے کو بے کاریاں بہت سی ہیں

    کسی نے مجھ سے کہا تھا کہ یار سن تو سہی

    ادا میں حسن کی مکاریاں بہت سی ہیں

    سجی ہے بزم محبت یہ جان کس کے لئے

    یہاں تو لوگوں میں بیزاریاں بہت سی ہیں

    ندیمؔ کیوں تو تہ اضطراب ڈوب گیا

    دلوں کے کھیل میں بھی پاریاں بہت سی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے