Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفا کی راہ میں جو نقد جاں لٹا آئے

کرشن گوپال مغموم

وفا کی راہ میں جو نقد جاں لٹا آئے

کرشن گوپال مغموم

وفا کی راہ میں جو نقد جاں لٹا آئے

لب زمانہ نے وہ چند نام دہرائے

جب اک بھی لمحہ خوشی کا نہ اپنے پاس آئے

خدا بچائے ہم اس زندگی سے بھر پائے

طلوع صبح محبت کا انتظار رہا

مگر وطن میں تو کچھ اور بڑھ گئے سائے

فتور نیت ساقی سے نبھ نہ سکتی تھی

ہم اپنے جام کو میخانے ہی میں توڑ آئے

خراب حال تھے پھر بھی بچائی خود داری

نہ ہاتھ جوڑے کہیں اور نہ ہاتھ پھیلائے

ہزار حیف کہ دل کے کہے کو ٹال دیا

اس ایک بھول پہ ہم لاکھ بار پچھتائے

عجیب بات ہے اپنوں نے کی نہ کچھ بھی مدد

جو غیر تھے وہی بڑھ چڑھ کے میرے کام آئے

خدائے پاک نے کر لی قبول میری دعا

جب اشک بہتے گئے اور ہونٹ تھرائے

ہر ایک شخص کو دعویٰ ہے ہوشمندی کا

یہ حال ہو تو بھلا کون کس کو سمجھائے

جہاں سے اٹھ گئے جوشؔ و جگرؔ سے انورؔ سے

کوئی جو لائے تو عرض ہنر کو کیا لائے

جدید دور زوال غزل میں بھی مغمومؔ

ہمیں نے حسن تغزل کے پھول برسائے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے