وفا کیا ہے اور کیا جفاٸے صنم ہے
وہی جانے جو آشناٸے صنم ہے
اسے ارض دنیا کی وسعت سے کیا ہے
جسے نسبت خاک پاٸے صنم ہے
یہ دنیا نہیں طور سینا ہے شاید
جسے دیکھو یاں مبتلاٸے صنم ہے
یوں ہی قیس و فرہاد مجنوں نہیں تھے
یہ دیوانہ پن ہی رضاٸے صنم ہے
یہ امبر یہ اطلس بھی خوگر ہیں جس کے
وہ خوشبوٸے دست حناٸے صنم ہے
سحرؔ سوئے مقتل بھی اف تک نہ کرنا
یہی انتہاٸے وفاٸے صنم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.