وفا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
وفا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
کہا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
مسیحائی کا دعویٰ اور بیماروں سے یہ غفلت
دوا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
رقیبوں پر عدو پر غیر پر چرخ ستم گر پر
جفا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
کبھی داد محبت دے کے حق میری وفاؤں کا
ادا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
زکات حسن دے کر اپنے کوچے کے گداؤں کا
بھلا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
دل مضطرؔ کو قید دام گیسوئے پریشاں سے
رہا کیا کر نہیں سکتے ہیں وہ لیکن نہیں کرتے
- کتاب : Khirman (Part-1) (Pg. 182)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.