وفا میں پیکر ایثار بننا کتنا مشکل ہے
وفا میں پیکر ایثار بننا کتنا مشکل ہے
کسی کے پیار کا حق دار بننا کتنا مشکل ہے
مسائل ہر قبیلے کے سمجھ لینا تو ہے آساں
قبیلے کا مگر سردار بننا کتنا مشکل ہے
تصادم ہے یہاں باہم مفادات خصوصی ہیں
یہاں پر غیر جانب دار بننا کتنا مشکل ہے
جہاں پر جبر حاکم سے سبھی کی گردنیں خم ہوں
وہاں پر صاحب دستار بننا کتنا مشکل ہے
بہت آسان ہے شعلوں کا پھولوں میں بدل جانا
خود اپنی آگ میں گلزار بننا کتنا مشکل ہے
غموں کے رنگ سے خوشیوں کے خاکے ہم بناتے ہیں
ہمیں معلوم ہے فن کار بننا کتنا مشکل ہے
ہم اپنے عہد کے بچوں کو اتنا تو بتائیں گے
بنا محنت کئے زردار بننا کتنا مشکل ہے
اٹھانے کو یہ دیواریں تو سیماؔ سب اٹھا لیں گے
مگر اک سایۂ دیوار بننا کتنا مشکل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.