Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفائیں اس کے در پر ڈھونڈھتا ہوں

شیراز ساگر

وفائیں اس کے در پر ڈھونڈھتا ہوں

شیراز ساگر

MORE BYشیراز ساگر

    وفائیں اس کے در پر ڈھونڈھتا ہوں

    میں صحرا میں سمندر ڈھونڈھتا ہوں

    نہ ہوں جس میں جدا پتے شجر سے

    کوئی ایسا دسمبر ڈھونڈھتا ہوں

    وہ میرے پاس ہے جانے کہاں ہے

    میں اس کو ساتھ لے کر ڈھونڈھتا ہوں

    ہو جس کا فعل اس کے قول جیسا

    میں اک ایسا سخنور ڈھونڈھتا ہوں

    مرے اندر اندھیرا ہے بلا کا

    کوئی خورشید پیکر ڈھونڈھتا ہوں

    کھڑا رہتا ہوں آئینے کے آگے

    میں اپنا آپ اکثر ڈھونڈھتا ہوں

    فرات اشک آنکھوں میں سجا کر

    لب دریا بہتر ڈھونڈھتا ہوں

    تلاش اس کی نے پاگل کر دیا ہے

    وہ اندر ہے میں باہر ڈھونڈھتا ہوں

    مسلسل قتل ہوتا ہوں میں ساگرؔ

    کبھی بازو کبھی سر ڈھونڈھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے