وفاؤں کا اپنی صلہ چاہتا ہوں
وفاؤں کا اپنی صلہ چاہتا ہوں
فنا ہو کے رنگ بقا چاہتا ہوں
سبب بے قراری کا میری یہی ہے
کہ میں حاصل مدعا چاہتا ہوں
چھپاؤں میں کس طرح راز محبت
نگاہوں سے ظاہر ہے کیا چاہتا ہوں
محبت کی مے ہو کہ ہو زہر الفت
سکوں جس سے ہو وہ دوا چاہتا ہوں
سنبھال آ کے اے نا خدائے محبت
وگرنہ میں اب ڈوبنا چاہتا ہوں
ریاضؔ ان کے منہ سے جو پہلے سنا تھا
وہی مژدۂ جاں فزا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.