وفاؤں کا اسے میری اگر اقرار ہو جائے
وفاؤں کا اسے میری اگر اقرار ہو جائے
ہزاروں غم اٹھانے کو یہ دل تیار ہو جائے
بہت محتاط رہتا ہوں میں اپنی رشتہ سازی پر
کہیں ایسا نہ ہو پھر سے کوئی تکرار ہو جائے
جو تیرا ساتھ ہے مجھ کو تو کیا خدشہ تلاطم کا
یہ کشتی ڈوب جائے یا بھلے سے پار ہو جائے
بڑا جادو جھلکتا ہے تری مسرور آنکھوں میں
نظر اک دیکھ لے جس کو وہی فنکار ہو جائے
غموں کی بھیڑ میں کٹتے نہیں اب روز و شب قادرؔ
شکستہ دل کے گوشے میں کوئی جھنکار ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.