Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفاؤں کی جفاؤں کی تو تصویریں نہیں ہوتیں

گوہر عزیز

وفاؤں کی جفاؤں کی تو تصویریں نہیں ہوتیں

گوہر عزیز

MORE BYگوہر عزیز

    وفاؤں کی جفاؤں کی تو تصویریں نہیں ہوتیں

    تو کیا چہروں پہ انسانوں کے تحریریں نہیں ہوتیں

    چلو مانا زباں بندی تو نافذ ہو گئی لیکن

    کریں جو قید ذہن و دل وہ زنجیریں نہیں ہوتیں

    یہ دولت سلطنت طاقت حکومت ہیں مگر کب تک

    کسی کی مستقل دنیا میں جاگیریں نہیں ہوتیں

    کئی اوراق یادوں کے ہیں جن میں اب بھی روشن ہیں

    ہزاروں خواب ایسے جن کی تعبیریں نہیں ہوتیں

    عبث ہے اس کی ہر کوشش مرے سر کو جھکانے کی

    زمیں پر آسماں لانے کی تدبیریں نہیں ہوتیں

    چلو جو جنگ میں تو پیرہن کو آہنی کر لو

    بدست دشمناں مٹی کی شمشیریں نہیں ہوتیں

    خدا چاہے جسے جو بخش دے یہ اس کی مرضی ہے

    سوا کچھ اس کے انسانوں کی تقدیریں نہیں ہوتیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے