Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفور اشتیاق میں زباں سے کیا نکل گیا

بدر منیر

وفور اشتیاق میں زباں سے کیا نکل گیا

بدر منیر

MORE BYبدر منیر

    وفور اشتیاق میں زباں سے کیا نکل گیا

    پھر اس کے بعد بزم کا مزاج ہی بدل گیا

    ادھر ادھر کے لوگ تو کریں گے اس کی پرورش

    ذرا سا کوئی خوف بھی اگر دلوں میں پل گیا

    ہماری رات جگمگا رہی ہے آب و تاب سے

    زمیں کا چاند آسماں کے چاند کو نگل گیا

    مکان سے مکان تو ہوئے ہیں متصل مگر

    خلوص جس کا نام تھا وہ شہر سے نکل گیا

    یہ بھید پورے شہر کو دیا ہے میں نے اس لیے

    کہ ہوتے ہوتے بات کا پتہ اسے بھی چل گیا

    نجانے اس گھڑی تھی کیا دل و نظر کی کیفیت

    چھوا جو میں نے پھول کو تو میرا ہاتھ جل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے