وفور رحمت پروردگار ہوتا تھا
وفور رحمت پروردگار ہوتا تھا
کہ سب کا پہلا عقیدہ ہی پیار ہوتا تھا
درخت جھومتے رہتے دعا کے دھاگوں سے
گلی گلی کوئی منت گزار ہوتا تھا
مطب حکیم دوائی نہ کارگر ہوتی
کسی کی یاد میں ایسا بخار ہوتا تھا
بس ایک وعدے پہ عمریں گزار دی جاتیں
بچھڑنے والوں پہ یوں اعتبار ہوتا تھا
نہ جھوٹے خواب دکھاتے تھے ایک دوجے کو
نہ ہاتھ چھوڑ کے کوئی فرار ہوتا تھا
جو ماں ہے پہلے سہیلی تھی اپنی بیٹی کی
تو باپ بیٹے کا تب پہرے دار ہوتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.