وہاں مجبور ہے کاوش جہاں تقدیر میں خم ہو
وہاں مجبور ہے کاوش جہاں تقدیر میں خم ہو
مقدر کا لکھا ہونا ہے تو کس بات کا غم ہو
زباں کب کھولتے ہیں راز حق کے جاننے والے
وہ ہنگام مسرت ہو کہ رنج و غم کا عالم ہو
ابھی گفتار اور کردار میں ہے فاصلہ باقی
کوئی تدبیر ہو ایسی کہ ان کا فاصلہ کم ہو
حقیقت ہے تو بس اتنی کہ پانی پھر بھی پانی ہے
مئے کوثر ہو گنگا جل ہو یا وہ آب زمزم ہو
یقیں محکم ہو جن کا وہ کبھی غمگیں نہیں ہوتے
ہمیشہ مسکراتے ہیں بلا سے کوئی عالم ہو
یہی اک التجا ہے قادر مطلق سے اے لاغرؔ
وہ میرے سامنے ہوں اور میرا آخری دم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.