وہاں پہنچ کے ہر اک نقش غم پرایا تھا
وہاں پہنچ کے ہر اک نقش غم پرایا تھا
وہ راستہ کہ جہاں حوصلہ بھی ہارا تھا
بہت عزیز تھے اس کو سفر کے ہنگامے
وہ سب کے ساتھ چلا تھا مگر اکیلا تھا
وہ زخم زخم تھا تیرہ شبی کے دامن میں
لبوں پہ پھول نظر میں کرن بھی رکھتا تھا
عجیب شخص تھا اس کو سمجھنا مشکل ہے
کنارے آب کھڑا تھا مگر وہ پیاسا تھا
اسے خبر تھی کہ آشوب آگہی کیا ہے
وہ درد و غم جسے اپنی زباں میں کہتا تھا
- کتاب : Gil-e-Lajvard (Pg. 108)
- Author : Khaleel Tanveer
- مطبع : Al-asr Publications, Ahmedabad (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.