وہی عاشق ہے قاتل کا نہ جو شاکی وہاں ہوگا
وہی عاشق ہے قاتل کا نہ جو شاکی وہاں ہوگا
جسے دار جزا سمجھے ہیں دار امتحاں ہوگا
جدا سب عالموں سے ایک دن تیرا جہاں ہوگا
محبت کی زمیں ہوگی وفا کا آسماں ہوگا
نہ میں دیر و حرم سمجھوں نہ میں عرش و ارم جانوں
جہاں سجدے کو دل جھک جائے تیرا آستاں ہوگا
امیدیں دل کی وابستہ ہیں میدان قیامت سے
نہ اس جا یہ زمیں ہوگی نہ واں یہ آسماں ہوگا
چھڑایا جس نے دامن کاش اس کو یہ خبر ہوتی
کہ عنوان قیامت درد دل کی داستاں ہوگا
وہ جنت ہے جو زاہد کے سفر کی آخری منزل
اسی میں پہلی منزل پر ہمارا کارواں ہوگا
اسیری میں گری ہیں آہ لاکھوں بجلیاں دل پر
جہاں بجلی گری سمجھے ہمارا آشیاں ہوگا
فراق جاودانی انتقام وصل جاناں ہے
مگر صدقے ترے جانے بھی دے اے آسماں ہوگا
فسانہ دہر و گلزار و بہار و گل کا رہنے دے
اگر کچھ ہے بھی اے بیخودؔ سوائے آشیاں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.