Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی آتی وہی جاتی وہی رکتی وہی بڑھتی

مژدم خان

وہی آتی وہی جاتی وہی رکتی وہی بڑھتی

مژدم خان

MORE BYمژدم خان

    وہی آتی وہی جاتی وہی رکتی وہی بڑھتی

    اسی سے دوستی ہوتی اسی سے دشمنی بڑھتی

    مجھے جانے دیا ہوتا تو تم اتنی نہیں بجھتیں

    مری رفتار بڑھتی اور تمہاری روشنی بڑھتی

    میں کوئی راستہ تھوڑی تھا منزل تھا محبت کی

    اگر پہلی نظر انداز کرتی دوسری بڑھتی

    گلے پر نیزہ رکھ کر سر جھکانے کو کہا اس نے

    میں مر جاتا اگر اس وقت مجھ میں عاجزی بڑھتی

    مرے اجداد کا وحشی قبیلے سے تعلق تھا

    تری وحشت بھی بڑھتی اور تری اولاد بھی بڑھتی

    تقرب سے تجسس ختم ہو جاتا ہے چیزوں میں

    اگر ہم دور ہوتے تو محبت واقعی بڑھتی

    جو بڑھتی ہے اسے آگے نہیں بڑھنے دیا جاتا

    جو ہٹتی ہے اسے کہتے ہیں تو تو لازمی بڑھتی

    ہوا سے بھی زیادہ تیز تھی رفتار عریانی

    مگر پھر بھی مری خواہش تھی تیری اوڑھنی بڑھتی

    کوئی مجھ تک پہنچ جاتا تو میں تجھ تک پہنچ جاتا

    کسی کی زندگی گھٹتی کسی کی زندگی بڑھتی

    کوئی صحرا نہیں تھا میں جہاں طوفان آ جاتا

    کوئی جنگل نہیں تھا میں جہاں چنگاری ہی بڑھتی

    مچھیرے کی محبت جال بنواتی ہے مچھلی سے

    ترا بس چلنے دیتے تو ہماری بے بسی بڑھتی

    تعقل مرد میں ہوتا ہے اور جذبات عورت میں

    مرے جیسا کوئی رکتا ترے جیسی کوئی بڑھتی

    سہارا ملتا ہے کمزور کو شاطر کی جانب سے

    میں زخمی ہوتا تو میری طرف بھی لومڑی بڑھتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے