وہی بربادیٔ گلشن کا موجب تھے اور اب بھی ہیں (ردیف .. و)
وہی بربادیٔ گلشن کا موجب تھے اور اب بھی ہیں (ردیف .. و)
محمد فیاض حسرت
MORE BYمحمد فیاض حسرت
وہی بربادیٔ گلشن کا موجب تھے اور اب بھی ہیں
چمن سارا ہو اس سے آشنا تو کیا تماشہ ہو
کوئی پتا بنا جس کے اشارے کے نہیں ہلتا
کٹہرے میں گر آئے وہ بلا تو کیا تماشہ ہو
خدائی آفتوں سے وہ بلا مر سکتی ہے لیکن
کسی انساں سے ہو یہ حادثہ تو کیا تماشہ ہو
تماشہ دیس کا جس نے بنا رکھا ہے صدیوں سے
رکھیں ہم اس سے امید وفا تو کیا تماشہ ہو
میں کیا کیا سوچتا رہتا ہوں جیسے بعد حسرتؔ کے
ہوں جو معزول انداز و ادا تو کیا تماشہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.