وہی ہے آنکھوں میں خواب رنگ ملال جیسا
وہی ہے آنکھوں میں خواب رنگ ملال جیسا
دلوں میں دوری کا باب شیشے میں بال جیسا
رکی ہوئی آہٹوں سے آگے کوئی زمانہ
کھلے ہوئے پھول کی سہانی مثال جیسا
بہت ہی پیارا تھا اس کا انکار بھی کہ اب تک
نشہ ہے ان خام ساعتوں کا وصال جیسا
بہت پرانی رتوں کا غم پھر دیے جلائے
ملے کہیں جب کوئی ترے خد و خال جیسا
وہ میں تھا یا کوئی وہم سایہ سا چل رہا تھا
لپٹ گیا دل سے خوف مکڑی کے جال جیسا
اتار میرے لہو میں سچائیوں کا صحرا
کھلا گلاب اس میں پھر محمد کی آل جیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.