وہی ہے دست جنوں ہمارا بدلتا رہتا ہے گو قرینہ (ردیف .. ا)
وہی ہے دست جنوں ہمارا بدلتا رہتا ہے گو قرینہ (ردیف .. ا)
احسان دربھنگوی
MORE BYاحسان دربھنگوی
وہی ہے دست جنوں ہمارا بدلتا رہتا ہے گو قرینہ
اسی سے دامن کو چاک کرنا اسی سے دامن کے چاک سینا
خدا بچائے تو بچ سکیں گے سوال اب ناخدا کا کیا ہے
کنارا دور اور تھکے ہیں بازو گھرا ہے طوفان ہیں سفینہ
جہاں نہیں خون کی ضرورت وہاں غلط ناز سرفروشی
جو کشت محنت کو سینچتا ہو لہو سے بہتر ہے وہ پسینہ
یہ سقف دیر و حرم نہیں ہے یہ آسماں عشق کا ہے اس پر
وہی مسافر قدر اٹھائے بنا سکے جو دلوں کو زینہ
ردائے زرین مہر تاباں خلا میں ہے تار تار جب تک
امام کی دل کی دھڑکنوں سے کہانی بنتی رہیں مبینہؔ
اٹھی پلانے کی رسم احساںؔ تو کیوں نہ خالی رہیں پیالے
خدا کی برکت ہے میکدے میں بھرے ہیں خم اور بھرا ہے مینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.