وہی ہے مے وہی شیشہ وہی ہے پیمانہ (ردیف .. ے)
وہی ہے مے وہی شیشہ وہی ہے پیمانہ
پہ مے کشی کے جو آداب تھے وہ بدلے گئے
وہی ہے نیند وہی رات کی گرانی ہے
ہماری آنکھوں میں جو خواب تھے وہ بدلے گئے
سوالوں اور جوابوں کا سلسلہ ہے وہی
جو حق دلاتے وہ سارے جواب بدلے گئے
رفاقتیں تو بہت عام ہو گئیں اے دوست
دکھوں میں ساتھ جو احباب تھے وہ بدلے گئے
وہی ہے باغ وہی گل ہے وہی نغمہ ہے
سکون دل کے جو اسباب تھے وہ بدلے گئے
عبادتیں ہیں وہی اور وہی دعائیں ہیں
مگر دعا میں جو القاب تھے وہ بدلے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.