وہی ہے طرز تغافل وہی ہے خو مجھ میں
وہی ہے طرز تغافل وہی ہے خو مجھ میں
اتر گیا ہو وہ جیسے کہ ہو بہ ہو مجھ میں
میں منزلوں کو بھی اب رہ گزر سمجھتا ہوں
کہاں سے امڑا ہے یہ شوق جستجو مجھ میں
رہے گا زندگی پہ فخر تا دم آخر
اگر جھلکتی رہی شان آبرو مجھ میں
خوشی یہی ہے بالآخر کسی کے کام آئے
بچا ہوا ہے جو اک بوند بھر لہو مجھ میں
اگرچہ میکدے میں جا سکا نہ مدت سے
بسا ہے اب بھی مگر شور ہا و ہو مجھ میں
یہ کس کے دم سے چراغاں ہے میری بزم خیال
یہ کون کرتا ہے چھپ چھپ کے گفتگو مجھ میں
کسی طرح سے مری برتری نہ ہو پائی
خیال دوست بھی بن کر رہا عدو مجھ میں
مجھے یقین ہے وہ دن ضرور آئے گا
کہ جب میں تجھ میں سماؤں گا اور تو مجھ میں
بنا ہے مرجع احباب گھر مرا گوہرؔ
در آئی مہر و محبت کی جب سے بو مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.