وہی ہوں پیار کی راتیں وہی ہوں پیار کے دن
وہی ہوں پیار کی راتیں وہی ہوں پیار کے دن
مرے نصیب سے پلٹیں جو پھر بہار کے دن
یہ ہم سے پوچھو کہ کیسے گزارتے ہیں غریب
فراق یار کی راتیں تلاش یار کے دن
غرور و ناز کی راتیں انہیں مبارک ہوں
پھریں گے کیا نہ کبھی میرے انکسار کے دن
تصور شب وعدہ عجب قیامت ہے
یہ مانا سخت گزرتے ہیں انتظار کے دن
خزاں نصیبوں پہ یوں ہنس رہے ہیں اہل طرب
چمن میں جیسے نہ آئیں گے پھر بہار کے دن
تباہیوں پہ مری مسکرا نہ اے ظالم
نہ رہ سکیں گے ہمیشہ ترے وقار کے دن
یہ مانا آج جفا جو کو ناز ہے عشرتؔ
کبھی تو آئیں گے میرے بھی اختیار کے دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.