وہی عجز بندگی ہے وہی ناز آستانہ
وہی عجز بندگی ہے وہی ناز آستانہ
میں یقین کیسے کر لوں کہ بدل گیا زمانہ
یہ ہمارا حق ہے لوگو یہ ہماری ضد نہیں ہے
جو یہ گلستاں رہے گا تو رہے گا آشیانہ
یہ بہار کا ہے موسم مگر اس کو کیا کہیں ہم
ابھی عندلیب گلشن کی نوا ہے باغیانہ
مری عظمت وفا سے بھی وہ مطمئن نہیں ہیں
وہی جس کے جور پیہم کا ہے معترف زمانہ
مجھے تجربات غم نے یہ ادا سکھائی جوہرؔ
نہ کسی سے دشمنی ہے نہ کسی سے دوستانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.