Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی کچھ زندگی میں زندگی کا بھید پاتے ہیں

کیف مرادآبادی

وہی کچھ زندگی میں زندگی کا بھید پاتے ہیں

کیف مرادآبادی

MORE BYکیف مرادآبادی

    وہی کچھ زندگی میں زندگی کا بھید پاتے ہیں

    جو پیہم جستجو کرتے ہیں برسوں غم اٹھاتے ہیں

    جو سچ پوچھو تو خود جیتے ہیں اور جینا سکھاتے ہیں

    وہ دیوانے جو ہر طوفان غم میں مسکراتے ہیں

    کچھ اس انداز سے وہ اپنی محفل میں بلاتے ہیں

    کہ انساں کے قدم اٹھنے سے پہلے کانپ جاتے ہیں

    وہ پچھلی شب کو اپنے رخ سے جب پردا اٹھاتے ہیں

    مرا احساس شاہد ہے دو عالم جھوم جاتے ہیں

    تعجب کیوں ہے میری بے خودی پر اہل محشر کو

    وہ جس کو بھی پلاتے ہیں کچھ ایسی ہی پلاتے ہیں

    نہیں کچھ خاک دل لیکن پہنچ کر ان کے دامن تک

    یہی ذرے مہ و خورشید بن کر جگمگاتے ہیں

    محبت ابتدا تا انتہا عرفان کامل ہے

    مگر ہم تو انہیں پانے سے پہلے کھوئے جاتے ہیں

    ترا کوچہ ہی کیوں رہ رہ کے پیہم یاد آتا ہے

    اسی عالم میں عالم اور بھی تو پائے جاتے ہیں

    شکایت کر رہے ہو کیفؔ تم کو شکر لازم ہے

    وہ مشکل سے کسی کو اپنا دیوانہ بناتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے