وہی مدار تمنا وہی ستارۂ دل
فریب خوردۂ ماضی و حال و مستقبل
طلسم خانۂ حسرت میں گردشیں کب تک
وہ اسم دے کہ ہو آسیب جستجو باطل
دل کشادہ میں میرے ہو انجمن آرا
عدو برنگ کدورت جہاں نہ ہو داخل
ہزار شعلہ لپکتی ہے آرزو اب بھی
مرے لہو سے چراغاں ہے کوچۂ قاتل
رہ وفا کے مسافر کی بے بسی مت پوچھ
ہمیں اٹھائے ہوئے چل رہی ہے خود منزل
خوشی کی بات بھی اب سوگوار کرتی ہے
وہ مہربان بھی اب ہو تو اس سے کیا حاصل
زمیں پہ دل کی لہو کے درخت ہیں گویا
یہ شعر ہوتے نہیں آسمان سے نازل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.