وہی میں ہوں وہی ہنگامۂ غم تم نہیں آئے
وہی میں ہوں وہی ہنگامۂ غم تم نہیں آئے
گواہی دے رہے ہیں اشک شبنم تم نہیں آئے
ہے میرے واسطے ہر آنکھ پر نم تم نہیں آئے
زمانہ کر رہا ہے میرا ماتم تم نہیں آئے
پتہ دیتی رہی ہچکی تمہاری آمد آمد کا
مگر جب تک نہیں نکلا مرا دم تم نہیں آئے
شب فرقت طلوع صبح کے لمحے بھی آ پہنچے
ستاروں کی چمک بھی ہو گئی کم تم نہیں آئے
امیرؔ دہلوی نے جان دے دی ہجر کے مارے
مگر اے میرے مونس میرے ہمدم تم نہیں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.