Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی مناظر وہی مسافر وہی سدا کا جادہ تھا

منیر سیفی

وہی مناظر وہی مسافر وہی سدا کا جادہ تھا

منیر سیفی

MORE BYمنیر سیفی

    وہی مناظر وہی مسافر وہی سدا کا جادہ تھا

    جب افتاد پڑی تھی مجھ سے میں ہی دور افتادہ تھا

    ایک امید و بیم کے عالم میں بستی دم سادھے تھی

    اور ہوا کے تیور تھے پانی کا اور ارادہ تھا

    سورج بھی پہنے تھے میں نے اور تارے بھی اوڑھے تھے

    دن میں اور مرا پیراہن شب میں اور لبادہ تھا

    اس نے مجھ کو دریا کر ڈالا یہ اس کی عظمت ہے

    میں تو قطرے کی صورت بھی رہنے پر آمادہ تھا

    گٹھڑی سر سے کیا اتری میں اپنی چال ہی بھول گیا

    تن کر چلتا تھا میں جب تک سر پر بوجھ زیادہ تھا

    پر اک روز مرا بیٹا میری مسند پر آ بیٹھا

    جب تک میری ماں زندہ تھی میں گھر میں شہزادہ تھا

    اب سیفیؔ کی باتوں میں وہ پہلے جیسی بات کہاں

    شہر میں آنے سے پہلے یہ شخص نہایت سادہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے