وہی سب سے بڑی ہوتی
وہی سب سے بڑی ہوتی
اگر تیری کمی ہوتی
بھلائی گر بھلی ہوتی
صدی یہ کیا صدی ہوتی
مسافر وہ پلٹ آتا
اگر آواز دی ہوتی
جھروکے گر کھلے ہوتے
یہاں بھی روشنی ہوتی
کنارا ڈھونڈھ ہی لیتی
نہ کشتی گر پھنسی ہوتی
وہ آنسو پونچھنے آیا
وگرنہ یاں ندی ہوتی
ذرا سا وقت کو روکے
کہیں ایسی گھڑی ہوتی
جہاں انساں برابر ہو
کوئی ایسی گلی ہوتی
تبسمؔ اک کہانی تھی
اگر تم نے پڑھی ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.