وہی سب سے مقدس مدعا ہے
وہی سب سے مقدس مدعا ہے
جو اب تک ان کہا ہے ان سنا ہے
جو میرا ہے وہی اس کا خدا ہے
وہ اتنا بھی نہیں پہچانتا ہے
مری خاموشیوں میں التجا ہے
سماعت اور سخن میں کیا رکھا ہے
وہ کچھ ایسا ہنر بھی جانتا ہے
کہ دنیا کی نظر میں پارسا ہے
یہ دل کا درد سچ مچ لا دوا ہے
اسداللہ غالبؔ نے کہا ہے
خیالوں کا اک ایسا دائرہ ہے
جہاں پر ابتدا ہی ابتدا ہے
وہ ویسے تو بہت نادان سا ہے
محبت کی نظر پہچانتا ہے
کبھی ہم کو میسر ہو نہ پائی
خوشی ہوتی تو ہے ہم نے سنا ہے
اندھیروں سے کہو ماتم منائیں
کہیں کوئی دیا روشن ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.