وہی سفر جو پس کارواں نہیں ہوتا
مرا سفر ہے کبھی رائیگاں نہیں ہوتا
میں چاہتا ہوں کہ ارمان دسترس میں رہیں
مجھے پتا ہے کہ بام آسماں نہیں ہوتا
ہزار چیخوں میں سنتا ہوں اس کی خاموشی
کوئی بھی زخم کبھی بے زباں نہیں ہوتا
اگر وہ دریا ترے شہر سے گزرتا نہیں
رواں تو ہوتا پر اتنا رواں نہیں ہوتا
میں ایسے جلتا ہوں جیسے کہ بجھ رہا ہو کوئی
تو ایسی آگ ہے جس کا دھواں نہیں ہوتا
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.