وہی تھے جو اپنی جستجو میں کھرے نہیں تھے
وہی تھے جو اپنی جستجو میں کھرے نہیں تھے
وگرنہ ہم ان کی دسترس سے پرے نہیں تھے
تبھی وہ سمجھے کہ ہم کھلونے نہیں ہیں جب ہم
وہاں سے ان کو ملے جہاں پر دھرے نہیں تھے
درخت پھر سے ہرا پھلوں سے بھرا ہوا ہے
مگر وہ پتے بہار میں جو ہرے نہیں تھے
اس ایک لمحے کا رنگ عمروں پہ چھا گیا ہے
وہ ایک لمحہ کہ رنگ جس میں بھرے نہیں تھے
عجب سا اک خواب دیکھ کر آنکھ کھل گئی ہے
ہم اپنے مرنے پہ روئے لیکن مرے نہیں تھے
خود اپنے ہونے کے خوف میں اب جو مبتلا ہیں
خدا کے ہونے سے بھی وہ پہلے ڈرے نہیں تھے
یہ کیسی کایا پلٹ ہے شہہ مات دے رہے ہیں
وہ جن سے شطرنج کے پیادے مرے نہیں تھے
ہمیں زمانے نے کیمیا گر بنا دیا ہے
جنم سے ہم لوگ یوں نہیں تھے ارے نہیں تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.