وہی تو سوچوں نمازیں قبول کیوں نہ ہوئیں
وہی تو سوچوں نمازیں قبول کیوں نہ ہوئیں
مرے خیالوں میں تو تھا خدا تو تھا ہی نہیں
وہ شخص میرے لیے شعر تھا خدا کا لکھا
مگر وہ شعر جو مجھ پر کبھی کھلا ہی نہیں
چلو یہ روح تو کر لے گی پھر بھی کوئی سفر
بدن کے پاس مگر کوئی راستہ ہی نہیں
وہ شخص اتنا حسیں ہے کہ سوچتا ہوں میں
وہ صرف مٹی ہوا پانی سے بنا ہی نہیں
عجب نہیں کہ میں اس سانحے پہ روتا ہوں
وہ سانحہ جو مرے ساتھ میں ہوا ہی نہیں
تو کیا بچھڑ گئے ہم لوگ تم نے ایسا کہا
مگر بچھڑنے کا احساس تو ہوا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.