وہی تو نے دیکھا کہ جو دل کہا تھا نہ ہو اس پہ شیدا کہ وہ بد بلا ہے
![نسیم دہلوی نسیم دہلوی](https://www.rekhta.org/Content/Images/quillm.png)
وہی تو نے دیکھا کہ جو دل کہا تھا نہ ہو اس پہ شیدا کہ وہ بد بلا ہے
نسیم دہلوی
MORE BYنسیم دہلوی
وہی تو نے دیکھا کہ جو دل کہا تھا نہ ہو اس پہ شیدا کہ وہ بد بلا ہے
گلا اب ہے بے جا کہ یہ ہو گیا کیا کیا تو نے جیسا وہی یہ سزا ہے
نہ وہ اب اشارے نہ وہ اب نظارے نہ وہ کہنا آ رے نہ وہ کہنا جا رے
گئے لطف سارے ہوئے یوں کنارے چلو خیر پیارے مرا اب خدا ہے
ہوا اس پہ مائل ہوا غم سے شاغل ہوئی سخت مشکل کیا تو نے کیا دل
نہیں ہے وہ غافل بنے گا وہ قاتل کرے گا وہ بسمل تری اب قضا ہے
یہ ہیں لطف بے ڈھب رہیں وہ جو ہر شب مرا آیا دل جب تو وہ ملتے ہیں کب
اجی مکر ہیں سب کہاں بوسۂ لب یہی جانیے اب کہ وہ بے وفا ہے
کہو کل رہو گے مرے گھر چلو گے کہا جو کرو گے مرا غم سنو گے
گلے سے ملو گے مجھے بوسے دو گے کوئی دم ہنسو گے کہ یہ سب دغا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.