وہی زخم تھا جو سلا نہیں تری آہٹوں سے گلا نہیں
وہی زخم تھا جو سلا نہیں تری آہٹوں سے گلا نہیں
سید صدام گیلانی مراد
MORE BYسید صدام گیلانی مراد
وہی زخم تھا جو سلا نہیں تری آہٹوں سے گلا نہیں
مرے ہم سفر تری خیر ہو تو جو چاہ کر بھی ملا نہیں
مرے باغ دل کی زمین کو مرے اشک سینچتے رہ گئے
تری حسرتوں کا جنون تھا وہ جو پھول مجھ سے کھلا نہیں
کبھی دیکھ تو کیا سبب ہوا ترے درد میں جو غضب ہوا
مجھے تو وفا کا تلک لگا میں وہ سنگ ہوں جو ہلا نہیں
مرے ہاتھ میں جو یہ جام ہے تری بے رخی کا انعام ہے
مرے تاجور ذرا تھام لے مجھے اور درد پلا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.