وہیں ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں
وہیں ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں
وہ اک خلش کہ جسے تیرا نام کہتے ہیں
تم آ رہے ہو کہ بجتی ہیں میری زنجیریں
نہ جانے کیا مرے دیوار و بام کہتے ہیں
یہی کنار فلک کا سیہ تریں گوشہ
یہی ہے مطلع ماہ تمام کہتے ہیں
پیو کہ مفت لگا دی ہے خون دل کی کشید
گراں ہے اب کے مئے لالہ فام کہتے ہیں
فقیہ شہر سے مے کا جواز کیا پوچھیں
کہ چاندنی کو بھی حضرت حرام کہتے ہیں
نوائے مرغ کو کہتے ہیں اب زیان چمن
کھلے نہ پھول اسے انتظام کہتے ہیں
کہو تو ہم بھی چلیں فیضؔ اب نہیں سر دار
وہ فرق مرتبۂ خاص و عام کہتے ہیں
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Pg. 149)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.