Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہیں پر ہوں جہاں رکتا رہا ہوں

احسان سبز

وہیں پر ہوں جہاں رکتا رہا ہوں

احسان سبز

MORE BYاحسان سبز

    وہیں پر ہوں جہاں رکتا رہا ہوں

    میں اپنے آپ سے اکتا رہا ہوں

    گزرتی عمر کے ہم راہ خود پر

    صحیفوں کی طرح کھلتا رہا ہوں

    سنو میری بھی کچھ اب تو خدارا

    تمہاری بھی تو میں سنتا رہا ہوں

    جو کیں ہیں پیش تم نے کیا بتاؤں

    ہر اک منطق پہ سر دھنتا رہا ہوں

    بچانے خود کو اپنی ہی تپش سے

    میں اپنے سائے میں چھپتا رہا ہوں

    بہت ڈھونڈا ہے میں نے خود کو لیکن

    اسی کوشش میں خود گمتا رہا ہوں

    چلے آتے ہیں روزانہ ڈرانے

    وہ جن کے قرض میں چکتا رہا ہوں

    پرائے شہر میں یاروں سے کٹ کر

    غریبوں کی طرح رلتا رہا ہوں

    یہ قیمت کم ہے شاید میں تمہارے

    ترازو میں غلط تلتا رہا ہوں

    نہیں عادت مجھے پینے کی میں تو

    تمہاری یاد میں گھلتا رہا ہوں

    چلے آؤ کہ رستہ صاف ہے اب

    میں کانٹے راہ کے چنتا رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے