وہیں پہ سچ کا مجھے ترجمان ہونا تھا
وہیں پہ سچ کا مجھے ترجمان ہونا تھا
قدم قدم پہ جہاں امتحان ہونا تھا
تمہاری یاد کو کب تک سجا کے رکھتا میں
کبھی تو خالی یہ دل کا مکان ہونا تھا
عجیب شوق تھا اس کو بھی حق نوائی کا
گنوا کے جان بھی جگ میں مہان ہونا تھا
میں اور حرص کیا کرتا لپک کے چھونے کی
مجھے زمین اسے آسمان ہونا تھا
ہوا کی حکم عدولی سے مجھ کو حاصل کیا
مرے نصیب میں جب بادبان ہونا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.