Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہیں سے جب کہ اشارہ ہو خود نمائی کا

اسماعیل میرٹھی

وہیں سے جب کہ اشارہ ہو خود نمائی کا

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    وہیں سے جب کہ اشارہ ہو خود نمائی کا

    عجب کہ بندہ نہ دعویٰ کرے خدائی کا

    ملے جو رتبہ ترے در کی جبہہ‌ سائی کا

    تو ایک سلسلہ ہو شاہی‌ و گدائی کا

    نہیں ہے فیض میں خست ولیک پیدا ہے

    تفاوت آئنہ و‌‌ سنگ میں صفائی کا

    یہاں جو عشق ہے بیتاب جلوۂ دیدار

    وہاں بھی حسن محرک ہے خود نمائی کا

    بتوں کے سامنے بت گر گھسے جبین نیاز

    میں شیفتہ ہوں تری شان کبریائی کا

    نہ کر کسی کی برائی نہ بن بھلے سے برا

    بھلا بھلا ہے برا کام ہے برائی کا

    بنائیں بگڑی ہوئی کو تو ایک بات بھی ہے

    بگاڑنا نہیں مشکل بنی بنائی کا

    اٹھا حجاب تو بس دین و دل دئے ہی بنی

    جناب شیخ کو دعویٰ تھا پارسائی کا

    تمہارے دل سے کدورت مٹائے تو جانیں

    کھلا ہے شہر میں اک محکمہ صفائی کا

    ہوس ہے گر سر و ساماں کے جمع کرنے کی

    تلاش کر سر و سامان بے نوائی کا

    سوائے عشق نہیں کوئی رہبر چالاک

    وہاں خرد کو نہیں حوصلہ رسائی کا

    اسی کا وصف ہے مقصود شعر خوانی سے

    اسی کا ذکر ہے منشا غزل سرائی کا

    نہیں ہے اب کے زمانہ کی یہ روش زنہار

    میں یادگار ہوں ؔخاقانیؔ و سنائی کا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    وہیں سے جب کہ اشارہ ہو خود نمائی کا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے