وہم کیسا گمان میں بھی نہیں
تم فقیروں کے دھیان میں بھی نہیں
ہم دل دوستاں میں رہتے ہیں
تم تو اپنے مکان میں بھی نہیں
اب وہ پتھر کہاں سے آئے گا
اب ترا گھر چٹان میں بھی نہیں
ورنہ تم کو فروخت کر دیتے
تم ہماری دکان میں بھی نہیں
لوگ روشن ہیں اپنی مٹی سے
تم کسی خاکدان میں بھی نہیں
ہم تو اپنے پروں پہ اڑتے ہیں
تم پرائی اڑان میں بھی نہیں
آج کیا دھوپ تم کو چاٹ گئی
آج تم سائبان میں بھی نہیں
ایک راحت جو قرب یار میں ہے
میکدے کی امان میں بھی نہیں
اس کے لہجے میں وہ مٹھاس تھی قیسؔ
اپنی اردو زبان میں بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.