Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشت برس رہی ہے دوانے کی آنکھ سے

افضل صفی

وحشت برس رہی ہے دوانے کی آنکھ سے

افضل صفی

MORE BYافضل صفی

    وحشت برس رہی ہے دوانے کی آنکھ سے

    پرکھا ہے اس نے سچ کو فسانے کی آنکھ سے

    میں منفرد نہیں تو ذرا مختلف تو تھا

    دیکھا ہے تو نے مجھ کو زمانے کی آنکھ سے

    گھاؤ مرے بدن پہ نہیں روح پر بھی ہیں

    پھینکا تھا اس نے تیر نشانے کی آنکھ سے

    چاروں طرف ہے ایک ہی صورت سجی ہوئی

    دنیا کو دیکھ آئنہ خانے کی آنکھ سے

    ہونے پہ اپنے زعم تھا مجھ کو صفیؔ مگر

    اب دیکھتا ہوں خود کو بہانے کی آنکھ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے