وحشت بام و در سے بھاگتے ہیں
جب کبھی اپنے گھر سے بھاگتے ہیں
ہاتھ ملتا ہے دیدۂ حیراں
لوگ اتنا ہنر سے بھاگتے ہیں
جس میں کچھ بھی برا نہیں لگتا
ایسے حسن نظر سے بھاگتے ہیں
میرے اس شہر بے یقین کے لوگ
شور سے اور شر سے بھاگتے ہیں
ایسا بدلا مزاج آب و ہوا
پیڑ اپنے ثمر سے بھاگتے ہیں
قہقہوں میں جو تھے شریک وہی
اب مری چشم تر سے بھاگتے ہیں
بدرؔ ہم ہیں غزال دشت جنوں
وہ جدھر ہو ادھر سے بھاگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.