وحشت دل چشم حیراں خواب صحرا اور میں
وحشت دل چشم حیراں خواب صحرا اور میں
اک بساط شوق پر میرا تماشا اور میں
تیرے ہاتھوں سے بنا کشکول بھرتا ہی نہیں
قریہ قریہ گھومتے ہیں میرا کاسہ اور میں
ایک ہی صورت کے دو ٹکڑے ہوئے ہوں کیا خبر
شام کے ماتھے پہ وہ پہلا ستارہ اور میں
دم بہ دم صوت و صدا نا معتبر ہوتی گئی
پشت پر ہے پھر بھی گویا میرا سایہ اور میں
اس کے حصے میں تو آبادی رہی ساحل رہا
میرے حصے میں ہے راشدؔ چڑھتا دریا اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.