وحشت دل کے اشاروں پہ چلے ہیں برسوں
وحشت دل کے اشاروں پہ چلے ہیں برسوں
یوں بھی ہم عقل کی آنکھوں میں کھلے ہیں برسوں
اپنی مرضی سے بھی دو چار قدم چلنے دے
زندگی ہم ترے کہنے پہ چلے ہیں برسوں
خاک پر اشک گریں اور مجھے تکلیف نہ ہو
یہ مرے دل کی پناہوں میں پلے ہیں برسوں
لذت سوز محبت کوئی ہم سے پوچھے
ہم ترے غم کے شراروں میں جلے ہیں برسوں
حسن تنہا نہیں حق دار وفا کا محسنؔ
عشق نے بھی کف افسوس ملے ہیں برسوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.