وحشت غم میں اچانک ترے آنے کا خیال
وحشت غم میں اچانک ترے آنے کا خیال
جیسے نادار کو گم گشتہ خزانے کا خیال
اس محبت میں ہدف کوئی بھی بن سکتا ہے
اس میں رکھا نہیں جاتا ہے نشانے کا خیال
وہ کبوتر تو اسی دن سے مرے جال میں ہے
جب اسے پہلے پہل آیا تھا دانے کا خیال
میں کناروں کو کبھی دھیان میں لاتا ہی نہیں
لطف دیتا ہے مجھے ڈوبتے جانے کا خیال
مرنے دیتا نہیں میں بادیہ گردی کا رواج
میں نئے عشق میں لاتا ہوں پرانے کا خیال
اے خدا میرے مقدر میں وہ سجدہ لکھ دے
جس میں آئے نہ مجھے سر کو اٹھانے کا خیال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.