وحشت جاں کا سلسلہ بولا
وحشت جاں کا سلسلہ بولا
چپ رہی میں تو آئنہ بولا
لوگ پل بھر میں بھول جاتے ہیں
ایک منزل سے راستہ بولا
حشر کے دن مری شفاعت کو
ان کی نسبت کا واسطہ بولا
لفظ جب بے زبان ہونے لگے
دل سے پھر دل کا رابطہ بولا
میں نے اردو میں بات کی جب بھی
سب زبانوں کا ذائقہ بولا
منزلیں پاس آ گئیں چل کر
جب مسافر کا حوصلہ بولا
ہم کو گمراہ کر گیا رہبر
بیچ رستے میں قافلہ بولا
دل سے جاتی نہیں ہے یاد تری
سینکڑوں بار تخلیہ بولا
وہ کسی روز چھوڑ جائے گا
بارہا دل سے وسوسہ بولا
سب ردیفوں کو مات دی امبرؔ
ایسا بھرپور قافیہ بولا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.