وحشت کا رنگ برسر پیکار پھر ہوا
اک عکس آئنے سے نمودار پھر ہوا
درپیش ایک چشمۂ زہراب تھا مگر
دل تشنہ لب تھا اس لیے مے خوار پھر ہوا
پھر ہنس پڑا نظر میں گل پیرہن کا چاک
موسم جنوں کا باعث آزار پھر ہوا
سورج نے وہ سلوک کیا زندگی کے ساتھ
انسان تیرگی کا پرستار پھر ہوا
مجھ میں سمٹ کے رہ گئیں دنیا کی وسعتیں
اڑنے چلا تھا میں کہ گرفتار پھر ہوا
بس ایک ہی نگاہ میں گم ہو گئے حواس
نجمیؔ جو اس حسین کا دیدار پھر ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.